Saturday, April 29, 2023

پڑوسی کے لہسن

 میں اپنے کام میں مستغرق تھا کہ اچانک میرے دفتری پڑوسی نے اپنے ایک معمول کے مطابق اپنی ڈیسک پر براجمان رہتے ہوئے اپنے ناشتے کا سامان کھانا شروع کیا، جس پر مجھے اخلاقاً کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔  البتہ آپ ہی بتائیے کہ اگرپڑوسی کے کھائے جانے والے مواد سے اچانک لہسن کی  بو آئے اور آپ کے نتھنوں میں شدید چبھن اور سر چکرا جائے کہ جیسے کوئی بیٹھا لہسن کی بوری چھیل رہا ہو، تو آپ کی کیفیت کیا ہوگی؟ اس شدید لہسنی حملے پر آپ کا ردعمل کیا ہوتا


؟ جہاں تک میری بات ہے میں اپنے کام چھوڑ کراپنی سیٹ سے آٹھ بھاگا۔  تقریباً پندرہ بییس منٹ کے بعد جب لوٹا تب بھی لہسن کی بو کچھ حد تک محسوس ہو رہی تھی۔

پڑوسی کی یہ خرکت Workplace Ethics کی صریح خلاف ورزی تھی، لیکن وہ موصوف اپنی اس حرکت پر زرہ برابر بھی کسی قسم کی کیفیت میں مبتلا نہ لگے، کہ جیسے "میرے لہسن، میری مرضی" جیسی لاپرواہی کا مظاہرہ کرنا ان کا حق ہو۔ یقین کیجئے اگر وہ موصوف اپنی ڈیسک پر چڑھ کر رفع حاجت بھی کرلیتے تو اس قدر تکلیف نہ ہوتی، کہ جولہسن کی بو کی وجہ سےکافی دیر تک سرچکرانے سے تکلیف ہوئی۔ خیر اپنی مروت اور دفتری درگزر کے باعث کسی سے کوئی شکایت نہ کی۔ 

ان کی اس حرکت سے ایک اور صاحب کی حرکت یاد آگئی۔ کراچی سے سکھر ان کی گاڑی میں سفر کرتے ہوئے ابھی کراچی کا ٹول پلازا بھی نہ آیا تھا کہ اچانک ایک جھٹکا لگا، جب موصوف باتیں کرتے ہوئے بڑی روانی سے اپنی قدرتی گیس کا آخراج کرگئے۔ بات ایک مرتبہ سانس روکنے تک محدود نہ رہی، نوری آباد میں چائے کے وقفے تک ایسے تین آخراج برداشت کرنے پڑے، اور ہنوز دلی دور است تھا۔ 

Workplace Ethics کی ایسی گھناونی خلاف ورزیاں صرف لہسن یا قدرتی گیس کے آخراج تک محدود نہیں رہتی ہیں۔ سب سے نمایاں واردات اس وقت ہوتی ہے جب آپ کے کوئی پڑوسی آکر کسی دوسرے (عموماً اپنے باس) کے حوالے سے "پیاز کترنا شروع" کرتے ہیں۔ ان کی بظاہر بے ضرر گپ شپ کو اکژدوست انجوائے کرتے ہیں، لیکن جہاں ایک طرف اپنے کام سے رک جاتے ہیں، وہیں اصل میں اپنے روئیوں اور موٹیویشن کا بیڑہ غرق فرمارہے ہوتے ہیں۔ 

Workplace Ethics کے حوالے سے درگزر کے عملی مظاہرے اس وقت زیادہ دیکھنے کو ملتے ہیں اور بخوشی قبول کیے جاتے ہیں جب لہسن کھانے والے، گیس خارج کرنے والے یا پیاز کترنے والے آپ کے سینئر /باس ہوں۔ ان کی بکی جانے والی گالیاں ہوں یا بنا سر پیر کے بے تکے لطیفے ہوں (جن پر اُن کی خوشنودی کیلئے بھرپور قہقہے لگانے پڑتے ہیں) سب میں ہی گیان کا پہلو نظر آتا ہے - "تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو!"  



#1 Success Formula in Rural Pakistan - Better Listening Skill. (Urdu Article)

  دیہی پاکستان میں مالیاتی اداروں کی کامیابی کا نمبر' ۱' فارمولا:   بات   خُلوص سے سُننا اگرچہ 'سننے ۔ Listening ' کی صل...